gautam buddha history in urdu
gautam buddha history in urdu

 گوتم بدھ کون تھا ؟ 

ایک شہزادہ سادھو کیسے بنا ۔بدھ مت کے ماننے والے کون لوگ ہیں اور وہ بھیک کیوں مانگتے ہیں بدھ مت میں گوشت کھانا کیوں حرام ہے ۔بدھ مت کے پیروکار صرف دو چادروں کے کپڑے کیوں پہنتے ھیں ۔کیا گوتم بدھ کوئی نبی تھے ؟نعزرین گوتم بدھ کو  بدھا اور بدھ کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے ۔ان کا اصّل نام سدہارت تھا ۔آج سے تقریباً 500 برس پہلے قدیم برہمنوں کے دور کے اختتام پر کوشل کی طاقتور سلطنت کے کچھ مشرق میں ساقیہ کشتری آباد تھے ۔ یہ ایک چوٹی سی قوم تھی سدھون ان کا راجہ اور بادشاہ تھا کپل وستو اس کی راج دھانی تھی ۔ گوتم بدھ 500 قبل مسیح یا 480 قبل مسیح میں ریاست کپل وستو کے راجا اور بادشاہ کے گھر پیدا ہوئے ۔ گوتم بدھ جب پیدا ہوا تو نجومیوں نے اس کے باپ کو بتایا یہ بچہ بڑا ہو کر یا تو بادشاہ بنے گا یا پھر سادھو مگر جو بھی بنے گا اس جیسا دنیا میں کوئی اور نہ ہوگا۔ اگر بادشاہ ہوا تو بہت بڑا بادشاہ ہوگا اور اگر سادھو بنا تو رہتی دنیا تک اس کا نام رہے گا۔سدھون بڑا جنگجو ،بہادر راجا اور بادشاہ تھا اور چاہتا تھا کہ میرے بعد میرا بیٹا گوتم ایسا ہی بہادر اور  جنگجو ہو۔  اس نے اسے سپاگری کے سب فن سکھاۓ مثلاً نیزابازی ،تیرانداذی اور شمشیرزنی ۔ گویا گوتم بدھ کسی حد تک بیرونی دنیا سے انجان ، عیش و عشرت بھری زندگی بسر کر رہا تھا اسکے والدین کا مقصد اسے مزہب کے اسر سے بچانا اور اسے دکھ اور مصیبت سے دور رکھنا تھا ۔گوتم بدھ جب 18برس کا ہوا تو ایک خوبصورت شہزادی سے اسکی شادی ہوئ اور شادی کے دس سال بعد ان کے ہاں ایک بیٹا پیدا ہوا عیش و عشرت  کی زندگی سے گو تم بدھ ایک دن تنگ آ گۓ اور کہا وہ کچھ عرصے کیلئے محلات سے نکل کر دنیا کی سیر کرنا چاہتے ہیں ۔گوتم بدھ ناواقف تھے کہ باہر کی دنیا کیسی ہوتی ہے اور وہ لوگ کس طرح زندگی گزار رہے ہیں محل سے وہ اپنے ایک ساتھی کے ساتھ سیر کیلئے نکل پڑتے ہیں ۔


gautam buddha history in urdu
gautam buddha history in urdu

باہر کی دنیا میں آتے ہی انہوں نے ایک بوڑھے انسان کو دیکھا ساتھی سے پوچھا اس کی اتنی خراب حالت کیوں ہے۔ اس نے بتایا کہ شہزادے یہ ایک بوڑھا انسان ہے اور ایک عمر میں ہر انسان پر بڑھایا آتا ہے تھوڑا آگے جانے بچے کے بعد گو تم نے ایک شخص دیکھا جو غریب ہونے کے ساتھ ساتھ بیمار بھی تھا ۔ اس کے بعد جتنا وہ دنیا کو دیکھتے چلے گئے ان کا ہزاروں غریب انسانوں سے واسطہ پڑا ۔ غریبوں کے غم اور دکھ دیکھ کر بدھا پریشان ہو جاتے تھے اور کہتے دنیا تو دکھ کا گھر ہے اور یہاں تو ہر انسان ہی مسائل کا شکار ہے ایک دن سیر کے دوران گو تم بدھ نے دیکھا کچھ افراد ایک شخص کو اٹھائے لا رہے ۔ پوچھنے پر معلوم ہوا یہ شخص مر چکا - ناذرین اس کے بعد وہ سوچتے دنیا ایسی نہیں جیسی انہیں دکھائی دیتی ہے۔ سفر پر

نکلنے سے پہلے  وه  خوش تھے مگر بعد میں بہت پریشان ہوۓ ۔وہ سوچتے رہے کہ لوگوں کے پاس رہنے کو جگہ نہیں، کھانے کو

خوراک نہیں وہ دکھی ہیں اور میں عیاشی کی زندگی گزار رہا ہوں۔یہ سب کچھ سوچ کر وہ اپنے آپکو کوستے رہے کہ وہ کیسے ظالم شہزادے ہیں ۔ جنہین اپنی رعایا کے دکھ درد کا علم ہی نہیں ۔ گو تم بدھ کے ذہن میں عجیب و غریب سوالات جنم لینے لگے۔ خدا کیا ہے ؟ انسان کیا ہے ؟ کیوں انسان ہر وقت دکھی رہتا ہے۔ وہ کونسے مسائل ہے جن کی وجہ سے انسان دکھی رہتا ہے۔ دنیا میں نفرت اور تعصب کیوں ہے۔ کیوں انسان ایک دوسرے ۔ سے منافقت کرتے ہیں روایات کے مطابق گوتم بدھ عین عالم جوانی میں اپنے گھر بار اور خواہشات کو خیرآباد کہ کر حق کی تلاش میں نکل پڑے اور جنگلوں کا سفر شروع کیا ۔برسوں اسی تپسیاں اور ریاضت میں بسر کیے مگر کسی پل سکون اور قرار نصیب نہ ہوا ۔ایک دن آپ املی کے   ایک درخت کے نیچے مراکبہ  کے انداز میں بیٹھے تھے۔ کہ آپ کے دل میں روشنی کی چمک اٹھی ۔ اور آپ کو اطمینان سا محسوس ہوا ۔گویا آپ کو اپنے سب سوالوں کا جواب مل گیا ہو یعنی آپ کوگیان اور عرفان نصیب ہوگیاکہ محض تپسیاں اور چلہ کشی بلکہ نیک اور پاکیزہ زندگی ،میانہ روی ،  دوسروں پر رحم ہی  وہ عرفان ہے. جس سے محبوب حقیقی کو پایا جا سکتا ہے پس یہ وہ نور اور گیان تھا جو گوتم بدھ کو عطا کیا گیا گویا یہ اللہ رب  عزت کی پاک تجلی تھی جس نے گوتم بدھ کے دل کو عرفان اور نور سے  بھر دیا ۔ناذرین یہ حضرت عیسیٰ کی پیدائش سے تقریباً 500 سال پہلے کا واقعہ ہے ۔ گوتم بدھ بدھ مت مذہب کے بانی بن گئے گوتم بدھ کو مہا تمابدھ  بھی کہا جاتا ہے۔ اور ان کے ماننے والوں کی تعداد تقریباً 521 ملین ہے جو دنیا کی کل آبادی کا تقریباً5.5 فیصد ہے  

 ایک انداز کے مطابق یہ دنیا کا چوتھا بڑا مذہب ہے۔  بدھ مت ایک مذہب ہے۔

جو مختلف روایات ، عقائد اور کو طرز عمل محیط کو  محیط  کیے ہوئے ہے۔ اور جس کی بنیاد گوتم بدھ نے رکھی تھی ۔ 

نازرین انبیاء اکرام پر وہی نازل ہوجاۓ ۔ تو وہ نہ صرف تو موتقف رہے ہیں اور نہ الگ تھلک رہتے ہیں ۔ اور نہ ہی معاشرے سے کٹ کر زندگی بسر کرتے ہیں تو تم بدھ بھی اس کے بعد اپنی بستی میں واپس آئے ۔ اور اس ایک کی عبادت کرنے کا پرچار کرنے لگے۔ جو لوگ ان پر ایمان لائے ۔ ان کو بھی یہی حکم دیا ۔ تمام انبیاء اکرام کا بنیادی پیغام تو ہمیشہ ایک ہی رہا ہے۔ تمھارا رب ایک ہی ہے ۔ مگر ہرنبی کی شریعت کے اس زمانے کی ضرورت کے مطابق 

دی گئی گو تم بدھ نے جو اپنی بستی میں واپس آکر کہا تھا جو بعد میں منسوخ ہوا اس کے

ماننے والوں پر فرض تھا کہ وہ تمام عمر صرف دو کپڑوں میں زندگی بسر کرے گے ۔ اس وقت جن

لوگوں نے گو تم بدھ پر ایمان لایا ۔ وہ صرف دو کپڑے پہننے لگے ۔

نازرین آج بھی بدھ مت کے مذہبی پیشواں اور پیروکار ہمارے احرام سے ملتے جلتے لباس میں ملبوس نظر آتے ہیں البتہ عام بدھ مت کے پیروکار اپنے روایتی باس پہنتے ہیں. گوتم بدھ کے قوانین میں جیو ہتیاں یعنی کسی چیز کو مارنا حرام تھا انسان

کسی جاندار کی جان نہیں لے سکتا تھا یہاں تک کہ اپنی بھوک مٹانے کے لیے بھی۔ پس کو تم بدھ کے پیر وکاروں میں آج بھی کسی قسم کا گوشت کھانا بالکل حرام ہے۔ یہ لوگ صرف سبزیاں کھاتے ہیں اور vegetarian کہلاتے ہین نازرین گو تم بدھ کے  پیروکاروں کو ممنانیت تھی کہ وہ پیٹ کی خاطر کوئی پیشہ اختیار نہیں کرے گے ان کو ہدایت تھی بھوک لگے تو بھیک مانگ لو اسی وجہ سے گو تم بدھ کے پیرو مارس کو بھکشو بھی کہا جاتا ہے آج کئی صدیاں کر جانے کے بعد جو لوگ بدھ مت کے پیسواں اور سادھو بن جاتے ہیںوہ کوئ کام نہیں کرتے  وہ  مانگ کر کھاتے ہیں۔ مگر عام بدھس کام کرتے ہیں۔ ناز امین الله کے  آخری نبی امام انبیا جناب محمد رسول سے  پہلے آنے والے تمام  انبیاء نے  آخری نبی کے آنے کی بشارت ضرور دی اور جب گوتم بدھ کا   آخری وقت آیا اس کا شا کرو جس کا نجا نندا تھا اس کے پاس کھڑا  ہو کر رونے لگا جب آنسوں گو تم بدھ کے پاؤں پر کرے تو اس کی آنکھ کھل نے پوچھا کیوں رو رہے ہو اس نے جواب دیا میں اس لیے روتا ہوں ۔ کہ آپ کے بعد ہمیں سچائی کی تعلیم کون دے گا ۔ نازرین معرفین لکھتے ہیں کہ گوم بدھ نے کہا اے نندا میں پہلا نہیں ہوں جو زمین پر پیغمبر بن کر آیا اور نہ ہی میں آخری ہوں۔ اپنے وقت پر دنیا میں آخری پیغمبر  ضرور آئے گا مقدس، منور القلب عمل میں دانائی سے لبریز ہوگا ۔ مبارک ہو گا ۔ عالم کائنات ہوگا انسانوں کا عدیم نظیر اور سردار ہوگا وہ ایک مکمل اور خالص مذہبی نظام زندگی کی تبلیغ کرے گا ۔ نندا نے پوچھا؟  ہم 

اس کو کسی طرح پہنچانے گے۔ نازرین گوتم بدھ نے بڑی خوبصورت پہنچان بتائی۔ کہ اس زمانے میں سب  سے حسین و جمیل وہی ہو گا ۔ اور وہ تمام جہانوں کیلئے رحمت بن کر آۓ گا ۔نازرین گو تم بدھ سید نا عیسی کی پیدائش تقریبا 500 پہلے پیدا ہوا بعض معر خین لکھتے ہیں

کہ چونکہ اللہ رب العزت نے اس کائنات میں سوالاکھ پیغمبر معبوث فرمائے تو گمان ہوتا ہے کہ کو تم بدھ بھی کوئی اللہ کے بزرگیدہ نبی یا ولی گزرے ہیں۔ اور اللہ کے آخری بنی امام انبیاء جناب محمد رسول اللہ کے آنے کی خوشخبری کوئی اللہ کا منتخب کیا ہوا انسان ہی دے سکتا ہے۔

ناز این اس وقت پوری دنیا میں گو تم بدھ کے ماننے والے لاکھوں کی تعداد میں موجود ہے۔

مگر یہ مذہب ہزاروں سال پہلے منسوخ ہو چکا ہے اور اب دنیا میں ایک ہی سجد اور بہترین مذہب

ہے جسے اسلام کہتے ہیں جس نے پچھلی تمام شریعتوں کو ختم کر دیا اور سلام مکمل ضابطہ حیات ہے۔